حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کا قبولِ اسلام

اسلامی واقعہ: حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کا قبولِ اسلام

 

اسلامی تاریخ بے شمار عبرتناک واقعات سے بھری پڑی ہے جن میں صحابہ کرام (رضی اللہ عنہم) اور اہل بیت (علیہم السلام) کی قربانیاں، ان کی استقامت اور ایمان کی پختگی نمایاں ہیں۔ ان ہی واقعات میں ایک نہایت ہی اہم اور سبق آموز واقعہ حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کے قبول اسلام کا ہے۔ حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کی زندگی، ان کا کردار اور ان کی قربانیاں ہماری رہنمائی کے لئے ہمیشہ مشعل راہ رہیں گی۔ اس بلاگ میں ہم حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کے قبول اسلام کے واقعہ کو تفصیل سے بیان کریں گے۔

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کا تعارف

 

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کا اصل نام خدیجہ بنت خویلد تھا اور آپ قریش کے ایک معزز خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔ آپ کا شمار عرب کی نہایت محترم اور مالدار خواتین میں ہوتا تھا۔ آپ تجارت کے پیشے سے وابستہ تھیں اور اپنے کاروبار کی نگرانی کے لئے دیانتدار اور معتبر افراد کی تلاش میں رہتی تھیں۔ حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کی شرافت، دیانتداری اور سخاوت کی بدولت آپ کو ‘طاہرہ’ اور ‘سیدہ نساء قریش’ کے لقب سے بھی پکارا جاتا تھا۔

حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نکاح

 

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کو جب حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دیانتداری، راستبازی اور اخلاق حسنہ کی خبریں ملیں تو آپ نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اپنا تجارتی شریک بنانے کا فیصلہ کیا۔ تجارت میں آپ کی دیانتداری اور محنت کو دیکھ کر حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نکاح کا پیغام بھیجا، جسے آپ نے قبول فرمایا۔ اس طرح حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پہلی زوجہ محترمہ بنیں۔

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کا قبول اسلام

 

جب حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر پہلی وحی نازل ہوئی تو آپ سخت پریشان اور مضطرب تھے۔ اس وقت حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) نے آپ کی دلجوئی اور تسلی کی اور کہا کہ اللہ تعالیٰ آپ کو کبھی ضائع نہیں کرے گا کیونکہ آپ سچ بولتے ہیں، امانتیں ادا کرتے ہیں اور دوسروں کے ساتھ حسن سلوک کرتے ہیں۔ حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) نے حضرت ورقہ بن نوفل سے بھی اس واقعہ کی تصدیق کروائی جنہوں نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نبوت کی تصدیق کی۔

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کی قربانیاں

 

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) نے اپنے مال و دولت کو اسلام کی راہ میں خرچ کیا اور حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ہر مشکل وقت میں ساتھ دیا۔ شعب ابی طالب میں قریش کی طرف سے بائیکاٹ کے دوران حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) نے صبر و استقامت کا مظاہرہ کیا اور اپنی ساری دولت مسلمانوں کی مدد کے لئے وقف کر دی۔ آپ کی قربانیوں کا ہی نتیجہ تھا کہ اسلام کی بنیادیں مضبوط ہوئیں اور مسلمانوں کو تقویت ملی۔

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کا مقام و مرتبہ

 

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کو اسلام میں ایک نہایت بلند مقام حاصل ہے۔ آپ کی وفات پر حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ خدیجہ جیسی خاتون مجھے دوبارہ نہیں مل سکتی۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو جنت میں ایک محل عطا کرنے کی خوشخبری دی جہاں کوئی شور و غل نہیں ہوگا اور نہ ہی کوئی تکلیف۔ حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کی خدمات اور قربانیوں کی بدولت آپ کو ‘ام المؤمنین’ کا لقب ملا۔

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کی وفات

 

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کی وفات حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لئے ایک بڑا صدمہ تھی۔ آپ کی وفات کے بعد حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیشہ آپ کو یاد رکھا اور آپ کے احسانات کا تذکرہ کیا۔ حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کی وفات کے بعد بھی حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کی سہیلیوں اور رشتہ داروں سے حسن سلوک فرماتے تھے۔

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کی زندگی سے سبق

 

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کی زندگی ہمیں صبر، استقامت، وفاداری اور قربانی کی مثال دیتی ہے۔ آپ نے ہر مشکل وقت میں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ساتھ دیا اور اپنے مال و دولت کو اسلام کی ترقی کے لئے خرچ کیا۔ آپ کی زندگی کا ہر پہلو ہمارے لئے مشعل راہ ہے اور ہمیں سکھاتا ہے کہ کیسے ہم اپنے ایمان کو مضبوط رکھ سکتے ہیں اور اللہ کی راہ میں قربانیاں دے سکتے ہیں۔

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کے واقعہ سے ہمیں یہ بھی سیکھنے کو ملتا ہے کہ عورت کا مقام و مرتبہ اسلام میں کیا ہے اور کیسے ایک عورت اپنے کردار اور قربانیوں سے دین کی خدمت کر سکتی ہے۔ حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کی زندگی کا ہر پہلو ہمارے لئے ایک روشن مثال ہے اور ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کرنی چاہئے۔

خلاصہ

حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کا قبول اسلام اور ان کی زندگی کا ہر پہلو ہمارے لئے ایک سبق آموز داستان ہے۔ آپ کی قربانیاں، صبر و استقامت اور وفاداری ہمیں یہ درس دیتی ہیں کہ ایمان کی راہ میں آنے والی مشکلات کا کیسے سامنا کیا جائے اور اللہ کی رضا کے لئے کیسے اپنی زندگی کو وقف کیا جائے۔ حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کی زندگی کا مطالعہ ہمارے ایمان کو مضبوط اور ہمارے کردار کو بہتر بنا سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔


یہ بلاگ پوسٹ حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا) کی زندگی اور ان کے قبول اسلام کے واقعہ پر مبنی ہے۔ اس واقعہ کو بیان کرنے کا مقصد ان کی قربانیوں اور خدمات کو اجاگر کرنا اور ان کی زندگی سے سبق حاصل کرنا ہے۔ اس سے ہمیں یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اسلام کی ترقی میں خواتین کا کیا کردار رہا ہے اور کیسے انہوں نے اپنی جان و مال کی قربانیاں دے کر اسلام کی بنیادوں کو مضبوط کیا۔

Share
Scroll to Top