رواں مالی سال پاکستان میں مہنگائی 25 فیصد رہے گی: ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ

پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں کیلئے عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک پر انحصار کرنا پڑے گا، آئندہ سال غذائی اشیاء کی قیمتوں میں استحکام آئے گا

ایشیائی ترقیاتی بینک کی سالانہ ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لک رپورٹ 2024 جاری کر دی گئی ہے۔


ایشیائی ترقیاتی بینک کی سالانہ آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق، ایشیائی ممالک میں گھریلو طلب، ترقی، برآمدات اور سیاحت میں اضافے کی وجہ سے علاقے میں 4.9 فیصد کی رفتار سے ترقی کی پیش گوئی کی گئی ہے، جبکہ خطے کی افراط زر کی شرح میں کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

تجزیہ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی شرح نمو ممکنہ طور پر 7 فیصد رہنے والی ہے جب کہ چین کی شرح نمو 4.8 فیصد ہے۔ سیلاب اور سیاسی بے چینی کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت سکڑ گئی ہے۔ معاشی بحالی کا عمل اس سال شروع ہو جائے گا، اگر اس پر عمل ہو گیا۔


اسرائیلی فوج کے عید پر بھی غزہ پر حملے جاری، مزید 63 فلسطینی شہید


ترکی میں دریافت شدہ ’جہنم کے دروازے‘ سے کوئی زندہ واپس کیوں نہیں آتا؟ سائنس دانوں کا انکشاف


ایشیائی ترقیاتی بینک کے جائزے کے مطابق سیاسی عدم استحکام معاشی بحالی اور اصلاحات کی راہ میں ایک اہم رکاوٹ ہے اور رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو 1.9 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو مالیاتی نظام میں خواتین کی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے کیونکہ بیرونی ادائیگیوں کے لیے اسے دوست ممالک اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں پر انحصار کرنا ہوگا۔

ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے سروے کے مطابق بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ٹیکسوں میں اضافے سے تعمیراتی صنعت میں ترقی متاثر ہوئی ہے تاہم رواں مالی سال زرعی پیداوار اور صنعتی شعبے میں اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال میں پاکستان کی شرح نمو 2.8 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جبکہ ملک کی رواں مالی سال افراط زر کی شرح 25 فیصد کی بلند ترین سطح پر رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ آئندہ مالی سال میں افراط زر کی شرح میں کمی اور 15 فیصد تک پہنچنے کی پیش گوئی ہے۔

تجزیہ پیش گوئی کرتا ہے کہ 2019 میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کم ہو جائیں گی لیکن آئی ایم ایف پروگرام کی جانب سے توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی زیادہ ہو گی۔

Share
Scroll to Top