اسرائیل نے غزہ حملوں کے دوران یرغمال بنائے گئے 150 فلسطینیوں کو رہا کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کراسنگ اتھارٹی کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینی اسیران کو انتہائی حد تک تشدد کا نشانہ بنایا۔ رہا ہونے والوں میں فلسطینی ہلال احمر کے دو ملازمین بھی شامل ہیں۔
غزہ کراسنگ اتھارٹی کے اہلکار نے ایک بیان میں کہا کہ زیر علاج فلسطینی قیدیوں کو جن کو رہا کیا گیا تھا انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ اسرائیلی جیلوں سے رہائی کے بعد فلسطینی قیدیوں کا کہنا تھا کہ بدترین لڑائی کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے حماس کے بارے میں پوچھ گچھ کرنا نہیں چھوڑا۔
فلسطینی قیدیوں کی ایسوسی ایشن کے مطابق اسرائیل نے غزہ اور مغربی کنارے سے 9,100 فلسطینیوں کو قید کیا ہے۔ گزشتہ سال 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے دوران یرغمال بنائے گئے افراد قیدیوں کی اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔